ECHOES OF REHAAN PART 33

 ECHOES OF REHAAN
PART 33

Echoes of rehaan


ENGLISH TRANSLATION

THOSE WHO DISTRIBUTE THE FLOWERS OF LOVE NEVER HAVE EMPTY LAPS OF HAPPINESS. TRIALS COME TO ELEVATE HUMAN COURAGE; ALLAH, THE LORD OF HONOR, DEFINITELY HELPS THOSE WHO ARE PATIENT AND ENDURING.

THE HARDER LIFE GETS, THE STRONGER WE BECOME; AND THE STRONGER WE BECOME, THE EASIER LIFE WILL BE.


THE MERCIES OF ALLAH, THE LORD OF HONOR, ARE LIMITLESS, BUT YOU CAN RECEIVE ONLY AS MUCH AS YOUR FAITH ALLOWS. KEEP ASKING THAT LORD WHO GIVES WITHOUT MEASURE. ALLAH NEVER DISAPPOINTS ANYONE; KEEP ASKING HIM — ONE DAY HE WILL EITHER GRANT YOUR DESIRE AND FILL YOU WITH PEACE OR FILL YOU WITH CONTENTMENT THAT MAKES YOU NEED NOTHING MORE.


LANTERNS OF REGRET CAN CHANGE DESTINIES. WHEN THE TEARS OF A DARK NIGHT SPEAK TO ALLAH, THE LORD OF HONOR, THAT FEELING IS UNIQUE — WHEN TEARS FLOW FROM YOUR EYES WHILE FEELING HIS LOVE.


YOUR TRUE COMPANION AND REAL SELF IS THE PERSON WITHIN YOU — HE WORSHIPS, AND HE REBELS.

HE IS THE ONE WHO BECOMES WORLDLY OR HEAVENLY; THAT INNER SELF MAKES YOU DESERVING OF REWARD OR PUNISHMENT.

THE DECISION IS IN YOUR HANDS. YOUR INNER BEING IS YOUR BEST FRIEND AND ALSO YOUR WORST ENEMY.

YOU YOURSELF ARE YOUR DIFFICULT JOURNEY AND YOUR BEAUTIFUL DESTINATION. IF THE INNER SELF IS SAFE, THE OUTER SELF WILL ALSO BE SAFE.

THERE IS A PLACE IN THE HUMAN BODY WHICH ALLAH HAS CALLED HIS ABODE — THAT IS THE HEART. STRIVE TO KEEP IT PURE AND CLEAN.


IN LIFE, A TIME COMES WHEN A PERSON BECOMES AWARE OF THE REALITY OF EVERY RELATIONSHIP. THEN SOME PEOPLE GAIN A PLACE IN THE HEART, AND SOME FALL OUT FOREVER.

RELATIONSHIPS NEVER DIE A NATURAL DEATH; THEY ARE ALWAYS KILLED BY HUMANS — SOMETIMES THROUGH HATRED, SOMETIMES THROUGH NEGLECT, AND SOMETIMES THROUGH MISUNDERSTANDING.

WHEN YOU HAVE TO MAKE YOUR LOVED ONES REALIZE SOMETHING, THEY ARE NO LONGER TRULY YOURS.


WHEN YOUR EYES FILL WITH TEARS AND YOU HAVE NO COURAGE TO SPEAK TO ANYONE,

NEVER BE WORRIED — JUST LOOK TOWARD THAT DIVINE BEING AND PRAY FOR A LOVING GAZE OF MERCY. VERILY, HE IS THE ONE WHO MAKES THE WEEPING SMILE.

HE IS THE ONE WHO FIXES WHAT IS BROKEN AND CARRIES THE SINKING BOAT TO SHORE. PLACE YOUR HOPE AND FAITH ONLY IN HIM.

IF THERE WERE NO SORROWS IN MY LIFE TODAY, HOW WOULD MY RELATIONSHIP OF PRAYER WITH ALLAH HAVE BEEN FORMED? HE IS SO MERCIFUL THAT EVEN WHEN WE REMEMBER HIM ONLY IN PAIN, HE STILL MAKES US HIS OWN AND FILLS US WITH PEACE.



URDU TRANSLATION



محبت کے پھول تقسیم کرنے والوں کے دامن کبھی بھی خوشیوں سے خالی نہیں ہوتے۔ آزمائش انسان کا حوصلہ بلند کرنے کے لیے آتی ہے، صبر اور برداشت کرنے والوں کی اللہ ربّ العزت ضرور مدد کرتا ہے۔

زندگی جتنی سخت ہوگی ہم اتنے ہی مضبوط بنیں گے اور جتنا ہم مضبوط بنیں گے زندگی اتنی ہی آسان ہو جائے گی۔


اللہ ربّ العزت کی رحمتیں لامحدود ہیں، لیکن تم اتنی ہی پا سکتے ہو جتنا تمہارا ایمان ہے۔ مانگتے رہو اُس رب سے جو بے حساب دینے والا ہے۔ اللہ ربّ العزت کسی کو مایوس نہیں کرتا، اس سے مانگتے رہو — ایک دن یا تو وہ تمہیں عطا کر کے سکون دے دے گا یا اس احساس سے بے نیاز کر دے گا جو تمہیں مالا مال کر دے گا۔


ندامت کے چراغوں سے تقدیریں بدل جاتی ہیں۔ جب اندھیری رات کے آنسو اللہ ربّ العزت سے باتیں کرتے ہیں تو وہ احساس بہت ہی الگ ہوتا ہے، جب اللہ کی محبت کو محسوس کرتے ہوئے آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں۔


آپ کا اصل ساتھی اور صحیح تشخص آپ کے اندر کا انسان ہے۔ اُسی نے عبادت کرنی ہے اور اُسی نے بغاوت۔

اُسی نے دنیا والا بننا ہے اور اُسی نے آخرت والا، وہی اندر کا انسان آپ کو جزا یا سزا کا مستحق بناتا ہے۔

فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے، آپ کا باطن آپ کا بہترین دوست بھی ہے اور بدترین دشمن بھی۔

آپ خود اپنے لیے دشوار سفر ہیں اور خود ہی شادابی منزل۔ اگر باطن محفوظ ہوگیا تو ظاہر بھی محفوظ ہوگا۔

انسان کے جسم میں ایک مقام ایسا ہے جسے اللہ ربّ العزت نے اپنی قیام گاہ کہا ہے، وہ ہے دل۔ کوشش کریں کہ وہ ہمیشہ صاف اور پاکیزہ رہے۔


زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب انسان ہر رشتے کی حقیقت سے واقف ہو جاتا ہے۔ تب کچھ لوگ دلوں میں جگہ بنا لیتے ہیں اور کچھ ہمیشہ کے لیے دل سے اتر جاتے ہیں۔

رشتے کبھی قدرتی موت نہیں مرتے، انہیں ہمیشہ انسان ہی قتل کرتا ہے — کبھی نفرت سے، کبھی نظراندازی سے، اور کبھی غلط فہمی سے۔

اپنوں کو جب کسی بات کا احساس دلانے کی نوبت آجائے تو وہ اپنے نہیں رہتے۔


جب آپ کی آنکھوں میں بہت سے آنسو جمع ہو جائیں، جب کسی سے کچھ کہنے کا حوصلہ نہ ہو،

تو پریشان نہ ہونا، بس اُس ذاتِ باری تعالیٰ کی جانب دیکھنا، اُس سے ایک محبت بھری نظرِ کرم کی دعا کرنا۔ بے شک وہی تو ہے جو روتے کو ہنسا دیتا ہے۔

وہی تو ہے جو بگڑی بنا دیتا ہے اور وہی تو ہے جو ڈوبتی نیا کو پار لگا دیتا ہے۔ اُسی پر امید رکھنا، اُسی پر یقین۔

آج اگر میری زندگی میں دکھ نہ ہوتے تو میرا اللہ سے دعا کا رشتہ کیسے بنتا؟ وہ اتنا مہربان ہے کہ ہم اُسے دکھ میں یاد کرتے ہیں اور وہ پھر بھی اپنا بنا لیتا ہے اور سکون عطا کر دیتا ہے۔


ARABIC TRANSLATION


أُولَئِكَ الَّذِينَ يُوَزِّعُونَ زُهُورَ الْمَحَبَّةِ لَا يَخْلُو حِجْرُهُمْ أَبَدًا مِنَ السَّعَادَةِ. إِنَّ الِابْتِلَاءَ يَأْتِي لِيَرْفَعَ هِمَّةَ الْإِنسَانِ، وَاللّٰهُ رَبُّ الْعِزَّةِ يُعِينُ لَا مَحَالَةَ الَّذِينَ يَصْبِرُونَ وَيَتَحَمَّلُونَ.

كُلَّمَا اشْتَدَّتِ الْحَيَاةُ، صِرْنَا أَقْوَى، وَكُلَّمَا صِرْنَا أَقْوَى، صَارَتِ الْحَيَاةُ أَيْسَرَ.


رَحْمَاتُ اللّٰهِ رَبِّ الْعِزَّةِ لَا حُدُودَ لَهَا، وَلَكِنْ لَا يَنَالُهَا الْإِنسَانُ إِلَّا بِقَدْرِ إِيمَانِهِ. فَاسْأَلْ دَائِمًا ذَاكَ الرَّبَّ الَّذِي يُعْطِي بِغَيْرِ حِسَابٍ. إِنَّ اللّٰهَ لَا يُخَيِّبُ أَحَدًا؛ فَاسْأَلْهُ، فَيَوْمًا مَا إِمَّا يُعْطِيكَ مَا تَرْجُو فَيَمْلَأُ قَلْبَكَ سَكِينَةً، أَوْ يُغْنِيكَ بِالْقَنَاعَةِ.


مَصَابِيحُ النَّدَامَةِ تُغَيِّرُ الْأَقْدَارَ، وَدُمُوعُ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ حِينَ تُنَاجِي اللّٰهَ رَبَّ الْعِزَّةِ تَحْمِلُ شُعُورًا فَرِيدًا؛ عِنْدَمَا تَشْعُرُ بِمَحَبَّةِ اللّٰهِ وَتَسِيلُ الدُّمُوعُ مِنْ عَيْنَيْكَ.


صَدِيقُكَ الْحَقِيقِيُّ وَذَاتُكَ الصَّادِقَةُ هُوَ الْإِنسَانُ الَّذِي فِي دَاخِلِكَ، هُوَ الَّذِي يَعْبُدُ وَهُوَ الَّذِي يَعْصِي.

هُوَ الَّذِي يُصْبِحُ دُنْيَوِيًّا أَوْ أُخْرَوِيًّا، وَهُوَ الَّذِي يَجْعَلُكَ مُسْتَحِقًّا لِلْجَزَاءِ أَوِ الْعِقَابِ.

الْقَرَارُ بِيَدِكَ؛ بَاطِنُكَ هُوَ أَفْضَلُ أَصْدِقَائِكَ وَأَسْوَأُ أَعْدَائِكَ.

أَنْتَ نَفْسُكَ سَفَرُكَ الصَّعْبُ وَمَنْزِلُكَ السَّعِيدُ، إِذَا حُفِظَ الْبَاطِنُ حُفِظَ الظَّاهِرُ.

فِي جَسَدِ الْإِنسَانِ مَكَانٌ سَمَّاهُ اللّٰهُ مَقَرَّهُ، وَهُوَ الْقَلْبُ، فَاحْرِصْ عَلَى أَنْ يَكُونَ طَاهِرًا نَقِيًّا دَائِمًا.


فِي الْحَيَاةِ يَأْتِي وَقْتٌ يَعْرِفُ فِيهِ الْإِنسَانُ حَقِيقَةَ كُلِّ عِلَاقَةٍ؛ حِينَئِذٍ يَدْخُلُ بَعْضُ النَّاسِ الْقَلْبَ، وَيَخْرُجُ بَعْضُهُمْ إِلَى الْأَبَدِ.

الْعَلَاقَاتُ لَا تَمُوتُ مَوْتًا طَبِيعِيًّا، إِنَّمَا يَقْتُلُهَا النَّاسُ — تَارَةً بِالْكَرَاهِيَةِ، وَتَارَةً بِالْإِهْمَالِ، وَتَارَةً بِسُوءِ الْفَهْمِ.

عِنْدَمَا تَضْطَرُّ لِتُذَكِّرَ أَحِبَّاءَكَ بِشَيْءٍ، فَاعْلَمْ أَنَّهُمْ لَمْ يَعُودُوا أَحِبَّاءَ حَقِيقِيِّينَ.


عِنْدَمَا تَمْتَلِئُ عَيْنَاكَ بِالدُّمُوعِ وَلَا تَجِدُ شَجَاعَةً لِلتَّكَلُّمِ مَعَ أَحَدٍ،

لَا تَحْزَنْ، انْظُرْ فَقَطْ إِلَى ذَاتِ اللّٰهِ الْعَظِيمَةِ، وَادْعُهُ بِنَظْرَةِ رَحْمَةٍ مَلِيئَةٍ بِالْمَحَبَّةِ، فَإِنَّهُ هُوَ الَّذِي يُضْحِكُ الْبَاكِي.

وَهُوَ الَّذِي يُصْلِحُ الْفَاسِدَ، وَيُنْقِذُ السَّفِينَةَ الْغَارِقَةَ، فَضَعْ رَجَاءَكَ وَيَقِينَكَ فِيهِ وَحْدَهُ.

لَوْ لَمْ تَكُنْ فِي حَيَاتِي الْآلَامُ، فَكَيْفَ كَانَ سَيَتَكَوَّنُ عِلَاقَتِي بِالدُّعَاءِ مَعَ اللّٰهِ؟ إِنَّهُ رَحِيمٌ جِدًّا، نَذْكُرُهُ فِي الْحُزْنِ، وَهُوَ يَتَبَنَّانَا وَيَمْنَحُنَا السَّكِينَةَ.

Echoes Of Rehaan

Echoes of Rehaan (Established 2017) is an Islamic literary and educational initiative founded by Rehaan Sahab, an Islamic scholar, author, and educator from India. The platform is dedicated to sharing Islamic teachings, moral reflections, and scholarly writings in Urdu, Arabic, and English through online publications, digital lectures, and written works. Overview Echoes of Rehaan serves as an online hub for spreading Islamic knowledge and spiritual awareness. It publishes articles, blogs, and short reflections on faith, ethics, Quranic teachings, and the sayings of Prophet Muhammad ﷺ. The project combines traditional Islamic scholarship with modern digital outreach. Founder Rehaan Sahab studied at Darul Uloom Pinjoria, where he completed advanced studies in Arabic and Islamic sciences. Without formal postgraduate degrees, he has authored several books on Islamic studies and founded an online academy in 2017, offering courses in Qur’an recitation (Tajweed), Arabic, and Islamic Studies. He is also known for his writings on his blog — Echoes of Rehaan — and other online platforms. Activities Online Islamic classes and courses since 2017.

Post a Comment

Previous Post Next Post