ECHOES OF REHAANPART 34
ENGLISH TRANSLATION
THE COMPLAINT OF GODLY PEOPLE TO SOCIETY: “WE ARE MUSLIMS, ISLAM IS A COMPLETE RELIGION AND A COMPREHENSIVE CODE OF LIFE. WE TRY TO FOLLOW ISLAM IN OUR OWN WAY, BUT AS HUMANS WE CAN ALSO MAKE MISTAKES; WE MAY COMMIT THE SIN OF HURTING SOMEONE’S HEART OR DEPRIVING SOMEONE OF THEIR RIGHT.
PLEASE! IF WE MAKE A MISTAKE, DO NOT BLAME ISLAM OR ISLAMIC SYMBOLS (BEARD, TURBAN, CAP, ETC.); INSTEAD BLAME US.”
ALLAH SAYS THAT WHEN FAITH TAKES ROOT AND BECOMES STRONG WITHIN A PERSON, SINS BECOME DIFFICULT AND GOOD DEEDS EASIER; THE HEART BECOMES SOFT AND THE EYES MOIST.
O MY GENEROUS LORD, INCLUDE ME AND MY BELOVEDS AMONG THOSE GUIDED PEOPLE WHO ARE ON THE STRAIGHT PATH, WHO REPENT, WHO GIVE THANKS TO YOU, AND WHOM YOU AND YOUR BELOVED (PEACE BE UPON HIM) ARE PLEASED WITH.
CONFESS YOUR WEAKNESSES SINCERELY BEFORE YOUR LORD; HE WILL TURN THEM INTO YOUR STRENGTH. SURELY HE IS ABLE TO DO ALL THINGS. KEEP ASKING ALLAH — PRAYER IS A KNOCK, AND A CONTINUOUS KNOCK CAN OPEN ANY DOOR; BUT SINCERITY IS A MUST.
OUR AFFAIRS ARE NOT UNDER OUR COMPLETE CONTROL, BUT HAVE CONFIDENCE THAT THE ONE WHO HAS CONTROL IS MOST MERCIFUL AND GENEROUS.
SOMETIMES TO VALUE OR TRULY FEEL SOMETHING, IT IS NECESSARY TO STAY AWAY FROM IT FOR A WHILE.
WHEN A PERSON BECOMES HARDENED BY LIFE’S TRIALS, THEN EVEN WHEN THE HEART IS HURT, IT DOES NOT FEEL SO BAD.
WHERE RELATIONS OF THE SOUL ARE ESTABLISHED, FLOWERS DO NOT DEPEND ON SEASONS — THEY ALWAYS BLOOM.
BETRAYAL AND SORROW ARE MOST INTENSE AND PAINFUL WHEN THEY COME FROM A PERSON WHOM WE DEEPLY RESPECT.
SILENCE AT TIMES IS NOT A CHOICE BUT A COMPULSION, BECAUSE A PERSON DOES NOT WANT TO LIE OR DOES NOT KNOW HOW TO SPEAK THE TRUTH.
THE FIRST AND LAST MARK OF A GOOD PERSON IS THAT HE RESPECTS EVEN THOSE FROM WHOM HE GETS NO BENEFIT.
NOT EVERY TEST OF LIFE CAN BE PASSED WITH WISDOM, INTELLIGENCE, OR HARD WORK; SOME TRIALS REQUIRE FORTUNE AND NOTHING ELSE WILL DO.
ONLY THE ONE WHO EXPERIENCES DEPRIVATIONS CAN TRULY UNDERSTAND; EMPTY WORDS OF BRAVERY ARE WORTHLESS. MANY RELATIONSHIPS, WHEN TESTED, SHOW THE SAME RESULT: EVERYTHING IS NEEDED, LOVE IS NOT.
A FRIEND IS THE ONE WHO HELPS IN DIFFICULTY. WE OFTEN HEAR THIS PHRASE, BUT HAVE YOU EVER THOUGHT ABOUT ITS MEANING AND DECIDED TO TEST IT?
IF NOT, THEN THINK WITH A CALM HEART AND TRY MAKING A FRIENDSHIP WITH THE QUR'AN; IT WILL STAND BY YOU EVEN AT THE HOUR OF DISTRESS ON THE DAY OF JUDGMENT WHEN ALL RELATIVES AND FRIENDS ABANDON YOU.
AVOID TYING LONG EXPECTATIONS, FOR THEY DISTANCE YOU FROM THE JOYS OF THE BLESSINGS THAT ALLAH, THE LORD OF HONOR, GIVES.
AND THEY MAKE OTHERS SMALL IN YOUR EYES, AND YOU FAIL TO BE GRATEFUL TO THEM.
URDU TRANSLATION
دیندار لوگوں کا معاشرے سے شکوہ: “ہم مسلمان ہیں، اسلام ایک جامع مذہب اور مکمل ضابطہِ حیات ہے۔ ہم اسلام پر چلنے کی اپنی کوشش کرتے ہیں لیکن انسان ہونے کے ناطے ہم غلطی بھی کر سکتے ہیں؛ کسی کی دل آزاری اور حق تلفی کا گناہ ہم سے سرزد ہو سکتا ہے۔
براہِ کرم! اگر ہم کوئی غلطی کریں تو اسلام اور اسلامی شعار (داڑھی، پگڑی، ٹوپی وغیرہ) کو برا بھلا نہ کہیں بلکہ ہمیں برا بھلا کہیں۔”
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جب ایمان انسان کے اندر جڑ پکڑ لیتا ہے تو گناہ مشکل اور نیکی آسان ہو جاتی ہے؛ دل نرم اور آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔
اے میرے ربِ کریم! مجھے اور میرے پیاروں کو اُن ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل فرما جن کا راستہ سیدھا ہے، جو توبہ کرتے ہیں، تیرا شکر ادا کرتے ہیں اور جن سے تو اور تیرا حبیب صلی اللہ علیہ وسلم راضی ہیں۔
اپنے رب کے سامنے سچے دل سے اپنی کمزوریاں بیان کیا کریں؛ وہ انہیں آپ کی قوت میں بدل دے گا۔ بے شک وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اللہ سے مانگتے رہنا چاہیے — دعا ایک دستک ہے اور مسلسل دستک سے کوئی بھی در کھل سکتا ہے، مگر اخلاص شرط ہے۔
ہمارے معاملات ہمارے اپنے اختیار میں نہیں ہوتے، مگر اطمینان رکھو کہ جس کے ہاتھ میں ہیں وہ بڑا رحیم اور کریم ہے۔
کبھی کبھی کسی چیز کی قدر اور احساس کے لیے ضروری ہے کہ کچھ وقت اُس سے دور رہا جائے۔
جب انسان زندگی کے امتحانوں میں پتھر ہو جاتا ہے تو پھر جب کوئی دل دکھا بھی دے تو برا نہیں لگتا۔
جہاں روح کے رشتے قائم ہوں وہاں پھول موسم کے محتاج نہیں ہوتے، بس کھل اُٹھتے ہیں۔
دھوکا اور دکھ اُس وقت انتہائی شدید اور تکلیف دہ ہوتے ہیں جب وہ اُس شخص کی جانب سے ملیں جس پر ہمیں بہت گہرا مان ہوتا ہے۔
بعض اوقات خاموشی اختیار کرنا کوئی انتخاب نہیں بلکہ مجبوری ہوتی ہے کیونکہ انسان جھوٹ بولنا نہیں چاہتا یا سچ بولنا نہیں جانتا۔
اچھے انسان کی سب سے پہلی اور سب سے آخری نشانی یہ ہے کہ وہ اُن لوگوں کی بھی عزّت کرتا ہے جن سے اسے کسی قسم کا فائدہ نہیں ہوتا۔
زندگی کے ہر امتحان کو انسان ذہانت یا عقل مندی یا محنت سے پاس نہیں کر سکتا؛ بعض امتحانوں کے لیے قسمت کے علاوہ اور کوئی چیز درکار نہیں ہوتی۔
جسے محرومیاں ملتی ہیں وہی جان سکتا ہے؛ زبانی حوصلہ جھوٹی مروّت کچھ نہیں ہوتی۔ کئی رشتوں کو جب پرکھا جاتا ہے نتیجہ ایک ہی نکلتا ہے: ضرورت سبھی کچھ ہے، محبت کچھ نہیں ہوتی۔
دوست وہی ہے جو مشکل میں کام آئے۔ ہم اکثر یہ جملہ سنتے رہتے ہیں، لیکن کیا آپ نے کبھی اس جملے کا مفہوم سوچا ہے اور اسے آزمانے کا فیصلہ کیا ہے؟
اگر نہیں تو پھر ٹھنڈے دل سے سوچیں اور قرآنِ مجید کو آزما کر اس سے دوستی لگا کر دیکھیں؛ یہ قیامت کے دن مشکل کے اس گھڑی میں بھی آپ کا ساتھ دے گا جب دنیا کے سارے رشتہ دار اور احباب ساتھ چھوڑ جائیں گے۔
لمبی لمبی امیدیں باندھنے سے پرہیز کریں کیونکہ وہ اللہ ربّ العزت کی عطا کردہ موجود نعمتوں کی خوشی کو دور کرتی ہیں۔
اور تمہاری نظروں میں انہیں حقیر بنا دیتی ہیں، اور تم ان کی شکرگزاری نہیں کرتے۔
ARABIC TRANSLATION
شَكْوَى الْمُتَدَيِّنِينَ مِنَ المُجْتَمَعِ: “نَحْنُ مُسْلِمُونَ، الإِسْلَامُ دِينٌ كَامِلٌ وَمَنهَجُ حَيَاةٍ شَامِلٌ. نُحَاوِلُ أَنْ نَتَّبِعَ الإِسْلَامَ بِطَرِيقِنَا، وَلَكِنَّنَا كَبَشَرٍ قَدْ نُخْطِئُ؛ قَدْ نَقْتَرِفُ ذَنْبَ إِسْآءِ قَلْبٍ لِأَحَدٍ أَوْ حِقٍّ مَحْرُومٍ.
أَرْجُوكُمْ! إِنْ أَخْطَأْنَا فَلَا تَشِيعُوا السَّيِّئَةَ عَلَى الإِسْلَامِ أَوْ عَلَى شَعَائِرِهِ (اللِحْيَةِ، الْعِمَامَةِ، الْقُبَّعَةِ وَغَيْرِهِمْ)، بَلِ أَقِيمُوا الْمَسْؤُولِيَّةَ عَلَيْنَا.”
اللّٰهُ يَقُولُ إِنَّمَا يَجْعَلُ الذُّنُوبَ صَعْبَةً وَالْخَيْرَ يَسِيرًا عِنْدَمَا يَتَجَذَّرُ الْإِيمَانُ فِي قَلْبِ الإِنْسَانِ؛ فَيَطِيبُ الْقَلْبُ وَتَرْتَوِي الْعُيُونُ.
يَا رَبِّ الْكَرِيمِ أَدْخِلْنِي وَأَهْلِي فِي مَنْ هَدَيْتَ مِنَ النَّاسِ الطَّرِيقَ الْمُسْتَقِيمَ، الَّذِينَ يَتُوبُونَ وَيَشْكُرُونَكَ، الَّذِينَ تَكُونُ رَاضِيًا عَنْهُمْ أَنْتَ وَحَبِيبُكَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
اعْرِضْ ضُعْفَكَ بِقَلْبٍ صَادِقٍ أَمَامَ رَبِّكَ، فَيُحَوِّلُهُ إِلَى قُوَّةٍ لَكَ. إِنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ. اسْأَلِ اللّٰهَ دَائِمًا — الدُّعَاءُ هُوَ طَرْقَةٌ، وَالطَّرْقُ المُسْتَمِرُّ يَفْتَحُ الْأَبْوَابَ، وَلَكِنَّ الإِخْلَاصَ ضَرُورِيٌّ.
أَمُورُنَا لَيْسَتْ كُلُّهَا تَحْتَ سَيْطَرَتِنَا، فَتَوَكَّلْ عَلَى مَنْ بِيَدِهِ الْأَمْرُ فَهُوَ الرَّحِيمُ الْكَرِيمُ.
أَحْيَانًا لِتَقْدِيرِ شَيْءٍ وَالشُّعُورِ بِهِ يَجِبُ أَنْ تَبْعَدَ عَنْهُ قَلِيلًا.
عِنْدَمَا يَصْبَحُ الإِنْسَانُ صُلْبًا بِفِتَنِ الحَيَاةِ فَإِنَّ جَرْحَ الْقَلْبِ لَا يَكُونُ مُؤْلِمًا كَثِيرًا.
حَيْثُ تَقُومُ عُلَاقَاتُ الرُّوحِ، لَا تَكُونُ الزُّهُورُ مُعْتَمِدَةً عَلَى الْمَوَاسِمِ، بَلْ تَتَبَسَّمُ.
الْخِيَانَةُ وَالْحُزْنُ أَكْثَرُ أَلَمًا عِنْدَمَا تَأْتِيَانِ مِنْ شَخْصٍ نُقَدِّرُهُ جِدًّا.
الصَّمْتُ أَحْيَانًا لَيْسَ اخْتِيَارًا بَلْ إِكْرَاهًا، لأَنَّ الإِنْسَانَ لَا يُرِيدُ أَنْ يَكْذِبَ أَوْ لَا يَعْرِفُ كَيْفَ يَقُولُ الحَقَّ.
أَوَّلُ وَآخِرُ عَلامَةِ الْإِنْسَانِ الصَّالِحِ أَنَّهُ يُحْتَرِمُ أَيْضًا مَنْ لَا يَكُونُ لَهُ مَنْفَعَةٌ.
لَيْسَ كُلُّ اخْتِبَارٍ فِي الْحَيَاةِ يُجَاوَبُ بِالْحِكْمَةِ أَوِ الذَّكَاءِ أَوِ الْجُهْدِ؛ بَعْضُ الامْتِحَانَاتِ لَا يُجَاوِبُهَا إِلَّا القَدَرُ.
مَنْ يَذُوقُ الْحِرْمَانَ فَهُوَ الْوَاحِدُ الَّذِي يَعْرِفُ؛ الْقَوْلُ الْفَارِغُ مِنَ الشَّجَاعَةِ لا يُجْدِي. عِنْدَمَا تُخْتَبَرُ كَثِيرٌ مِنَ العَلَاقَاتِ يَكُونُ النَّتِيجَةُ وَاحِدَةً: الكُلُّ مَطْلُوبٌ وَالحُبُّ لَيْسَ مَطْلُوبًا.
الصَّدِيقُ هُوَ مَنْ يُعِينُكَ فِي الشِّدَّةِ. نَسْمَعُ هَذِهِ الجُمْلَةَ كَثِيرًا، وَلَكِنْ هَلْ تَفَكَّرْتَ فِي مَعْنَاهَا وَقَرَّرْتَ أَنْ تَخْتَبِرَهَا؟
إِن لَمْ تَفْعَلْ فَانْظُرْ بِقَلْبٍ هَادِئٍ وَجَرِّبْ أَنْ تَجْعَلَ لَكَ صَدَاقَةً مَعَ القُرْآنِ؛ فَهُوَ سَيَكُونُ مَعَكَ فِي سَاعَةِ الضِّيقِ يَوْمَ القِيَامَةِ حِينَ يَتْرُكُكَ جَمِيعُ الأَقَارِبِ وَالأَحِبَّاءِ.
تَجَنَّبْ تَعَلُّقَ الآمَالِ الطَّوِيلَةِ لِأَنَّهَا تُبْعِدُكَ عَنِ فَرَحِ النِّعَمِ الَّتِي يُعْطِيهَا اللَّهُ رَبُّ الْعِزَّةِ.
وَهِيَ تَجْعَلُكَ تَحْتَقِرُهُمْ فِي عَيْنَيْكَ، وَتَجْعَلُكَ لَا تَشْكُرُهُمْ.
