ECHOES OF REHAAN
PART 28
English translation
A Muslim girl should realize that she is not ordinary; her beauty is not so common that everyone can see it. Only the one whom Allah, the Lord of Honor, chooses is worthy of her beauty. He says: pure men are for pure women, and impure men are for impure women. Remember, ordinary is common, but special is rare.
When a woman goes out unveiled, she is no longer a true woman of honor but becomes an object of amusement for many evil gazes.
The one who accumulates wealth excessively is considered insignificant in the sight of Allah, the Lord of Honor. But the one who gives charity abundantly is beloved in His sight.
Those who are constantly greedy for wealth and focused on gain are lowly and insignificant before Allah.
If they enter Paradise, they will not attain the status of the poor; if they enter Hell, they will remain in its lowest level.
But the Muslim who continuously gives charity for Allah remains largely protected from the harmful effects of wealth.
Friendship with Allah does not eliminate difficulties or hardships, but it provides the strength to bear them while saying Alhamdulillah with a smile.
If someone believes that being friends with Allah means their trials will vanish, they should study history: the more beloved one is to Allah, the greater their trials.
Our Prophet Muhammad ﷺ endured so much oppression, yet never uttered an “uff”; he always expressed gratitude to Allah.
Friendship with Allah creates peace in the heart, which is lost when one befriends the world.
Friendship with the world means desiring that everything worldly belongs to you — which is impossible, leaving no peace.
But friendship with Allah makes a person generous; whatever he possesses, he spends for the happiness and benefit of others.
O person! You say that whenever you love someone, you are separated — by illness, enmity, misunderstanding, or death.
O naive one! You are fortunate that Allah has shown protective care for you. Allah wants you for Himself, yet you want to belong to others. Become like a vessel broken so that only Allah remains within you.
When you chase others, Allah will let them break you. But when you belong to Allah, He will make all creation submit at your feet.
Your relationships, your loves, your possessions will be taken, and those you once loved and cried for will now cry for you.
But your heart will remain detached. Until you let go of worldly attachments, they will continue to hurt you. Every love causes pain — except the love of Allah.
Sometimes a person cannot even cry, and others think they have patience.
When someone understands the true purpose of life, it feels very short to them; for those who do not, it feels long.
This life is short, and its sole purpose is to please Allah. Then comes eternal life and true success.
The Shariah commands:
If you cannot perform ablution, do tayammum;
If you cannot use water, perform masah;
If traveling and time is short, pray two rak‘ahs;
If you cannot stand, pray sitting;
If you cannot sit, pray lying down, even by gesture.
All accommodations are allowed, yet it is decreed that a Muslim and prayer are inseparable — one cannot exist without the other.
Without prayer, there is no concept of faith or Islam.
Prayer is never excused under any circumstances.
May Allah grant us all the ability to establish prayer.
Ameen, Ya Rabb al-‘Aalameen.
Urdu translation
ایک مسلمان لڑکی کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ وہ عام نہیں ہے؛ اس کی خوبصورتی اتنی عام نہیں کہ ہر کوئی اسے دیکھ سکے۔ صرف وہی شخص اس کی خوبصورتی کے لائق ہے جسے اللہ رب العزت اس کے لیے چنیں۔ فرمایا: پاک مرد پاک عورتوں کے لیے ہیں اور بدکار مرد بدکار عورتوں کے لیے ہیں۔ یاد رکھو، عام سب ہوتا ہے لیکن خاص بہت کم ہوتا ہے۔
جب عورت بغیر پردے کے باہر جاتی ہے تو وہ حقیقی عزت والی عورت نہیں رہتی بلکہ بہت سی بری نظروں کے لیے تفریح کی چیز بن جاتی ہے۔
جو شخص زیادہ دولت جمع کرتا ہے، وہ اللہ رب العزت کی نظر میں حقیر ہے، لیکن جو شخص خیرات و صدقہ کثرت سے دیتا ہے، وہ اللہ کے نزدیک محبوب ہے۔
جو لوگ ہمیشہ دولت کے حریص اور اضافے کی فکر میں رہتے ہیں، اللہ کے نزدیک وہ ادنیٰ اور حقیر ہیں۔
اگر وہ جنت میں جائیں تو غریبوں کا مقام حاصل نہیں کر پائیں گے؛ اور اگر جہنم میں جائیں تو وہاں بھی نچلے درجے میں رہیں گے۔
لیکن جو مسلمان اللہ کے لیے مسلسل صدقہ کرتا ہے، وہ مال کے مضر اثرات سے بڑی حد تک محفوظ رہتا ہے۔
اللہ کے ساتھ دوستی مشکلات اور تکالیف کو ختم نہیں کرتی، لیکن یہ طاقت دیتی ہے کہ انسان انہیں خوشی کے ساتھ برداشت کرے اور الحمدللہ کہے۔
اگر کسی کا خیال ہے کہ اللہ کے ساتھ دوستی کی وجہ سے ان کی مشکلات ختم ہو جائیں گی، تو وہ تاریخ ضرور دیکھیں: جتنا کوئی اللہ کے نزدیک محبوب ہوتا ہے، اتنی بڑی آزمائش اس کے لیے ہوتی ہے۔
ہمارے نبی محمد ﷺ پر کتنا ظلم نہ ہوا، مگر انہوں نے کبھی “اف” تک نہ کہا، بلکہ ہمیشہ اللہ کا شکر ادا کیا۔
اللہ کے ساتھ دوستی دل میں وہ سکون پیدا کرتی ہے جو دنیا سے دوستی کرنے سے ختم ہو جاتا ہے۔
دنیا سے دوستی کا مطلب ہے کہ ہر چیز میری ہو جائے — جو ممکن نہیں، اور جس کی وجہ سے سکون بھی باقی نہیں رہتا۔
لیکن اللہ کے ساتھ دوستی سے انسان دوسروں کی خوشیوں اور بھلائی کے لیے جو کچھ بھی پاس میں ہو، خرچ کر دیتا ہے۔
اے شخص! تم کہتے ہو کہ جب بھی تم کسی سے محبت کرتے ہو، تم سے جدا کر دیا جاتا ہے — کبھی بیماری سے، کبھی دشمنی سے، کبھی غلط فہمی سے، کبھی موت سے۔
اے نادان! تم خوش نصیب ہو کہ اللہ نے تم پر غیرت رکھی ہے۔ اللہ تمہیں اپنے لیے چاہتا ہے، اور تم دوسروں کے پیچھے جاتے ہو! ہوش میں آؤ، ایسا برتن بن جاؤ جس میں صرف اللہ باقی رہے۔
جب تم دوسروں کے پیچھے دوڑو گے، اللہ انہیں تم پر توڑنے دے گا۔ لیکن جب تم اللہ کے ہو جاؤ گے، تو ساری مخلوق تمہارے قدموں میں لا بیٹھے گی۔
تمہارے رشتے، محبتیں، آسائشیں سب واپس لے لی جائیں گی، اور جن سے تم محبت کرتے تھے اور رویا کرتے تھے، اب وہ تمہارے لیے روئیں گے۔
لیکن تمہارا دل ان سے بے نیاز ہو جائے گا۔ جب تک تم دنیاوی چیزوں کو دور نہیں کرو گے، یہ تمہیں تکلیف دیتی رہیں گی۔ ہر محبت تکلیف دیتی ہے — سوائے اللہ کی محبت کے۔
کبھی کبھی انسان میں رونے کی ہمت بھی نہیں رہتی اور لوگ سمجھتے ہیں کہ اسے صبر آ گیا ہے۔
جس کو زندگی کا اصل مقصد سمجھ آ جائے، اس کے لیے یہ زندگی بہت مختصر ہے؛ اور جسے سمجھ نہیں آتی، اس کے لیے یہ زندگی طویل محسوس ہوتی ہے۔
یہ زندگی مختصر ہے اور اس کا واحد مقصد اللہ رب العزت کو راضی کرنا ہے — پھر ہمیشہ کی زندگی اور حقیقی کامیابی ہے۔
شرعی حکم یہ ہے:
اگر وضو نہیں کر سکتے تو تیمم کر لو؛
اگر پانی استعمال نہیں کر سکتے تو مسح کر لو؛
اگر سفر میں وقت کم ہے تو صرف دو رکعت پڑھ لو؛
اگر کھڑے نہیں ہو سکتے تو بیٹھ کر پڑھو؛
اگر بیٹھ کر نہیں پڑھ سکتے تو لیٹ کر اشارے سے پڑھو۔
تمام آسانیاں دی گئی ہیں، مگر یہ مقرر کیا گیا ہے کہ مسلمان اور نماز جدا نہیں ہو سکتے — ایک کے بغیر دوسرا ممکن نہیں۔
نماز کے بغیر ایمان یا اسلام کا تصور ممکن نہیں۔
کسی بھی حالت میں نماز معاف نہیں ہے۔
اللہ رب العزت ہم سب کو نماز قائم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین یا رب العالمین۔
Arabic translation
يجب على الفتاة المسلمة أن تدرك أنها ليست عادية؛ جمالها ليس شائعًا بحيث يراه كل أحد. الشخص الوحيد المستحق لجمالها هو الذي يختاره الله رب العزة لها. يقول تعالى: "الرجال الطاهرون للنساء الطاهرات، والرجال الفاسقون للنساء الفاسقات". تذكري، العادي شائع، ولكن الخاص قليل.
عندما تخرج المرأة بلا حجاب، فإنها لم تعد امرأة حقيقية ذات شرف، بل تصبح مادة للتسلية لكثير من النظرات السيئة.
من يجمع ثروة كبيرة يعتبر حقيرًا في نظر الله رب العزة، أما من يعطي الصدقة بكثرة فهو محبوب في نظره.
الذين يسعون دائمًا وراء المال ويهتمون بالزيادة هم أدنى وأحقار عند الله.
إذا دخلوا الجنة فلن يحصلوا على مقام الفقراء، وإذا دخلوا النار فسيبقون في أدناها.
أما المسلم الذي يواصل الصدقة لله فهو محمي إلى حد كبير من آثار المال الضارة.
الصداقة مع الله لا تزيل الصعوبات أو الابتلاءات، لكنها تمنح القوة لتحملها مع قول "الحمد لله" بابتسامة.
إذا اعتقد أحدهم أن الصداقة مع الله ستجعل ابتلاءاته تختفي، فعليه بدراسة التاريخ: كلما أحب الله شخصًا أكثر، كانت امتحاناته أعظم.
لقد تعرض نبينا محمد ﷺ للكثير من الظلم، ومع ذلك لم يقل "أف"، بل كان دائمًا يشكر الله.
الصداقة مع الله تخلق في القلب سلامًا يُفقد عند الصداقة مع الدنيا.
الصداقة مع الدنيا تعني الرغبة في أن يكون كل شيء فيها لك — وهذا مستحيل، وبالتالي لا يبقى سلام.
أما الصداقة مع الله فتجعل الإنسان كريمًا؛ كل ما يملكه ينفقه في سعادة وخير الآخرين.
يا أيها الشخص! تقول إنك كلما أحببت أحدًا، يُبعد عنك — أحيانًا بالمرض، أحيانًا بالعداوة، أحيانًا بسوء الفهم، وأحيانًا بالموت.
أيها الغافل! أنت محظوظ لأن الله قد أظهر غيرته عليك. الله يريدك لنفسه، وأنت تريد أن تكون لغيره! كن كالوعاء المكسور فلا يبقى فيك سوى الله.
عندما تطارد الآخرين، سيتركك الله يُكسر بأيديهم. ولكن عندما تكون لله، سيخضع لك كل الخلق.
علاقاتك، محبتك، ممتلكاتك ستُسلب، وأولئك الذين أحببتهم وبكيت عليهم سيبكون لك الآن.
لكن قلبك سيكون خاليًا منهم. حتى تتخلى عن الأمور الدنيوية، ستظل تؤلمك. كل حب يسبب الألم — إلا حب الله عز وجل.
أحيانًا لا يستطيع الإنسان البكاء، فيظن الناس أنه صبر.
من يفهم الهدف الحقيقي من الحياة، يشعر بأن هذه الحياة قصيرة جدًا؛ ومن لا يفهم، يشعر بأنها طويلة وثقيلة.
هذه الحياة قصيرة، وهدفها الوحيد هو رضا الله رب العزة — ثم تأتي الحياة الأبدية والنجاح الحقيقي.
أمر الشريعة:
إذا لم تستطع الوضوء، فاعمل التيمم؛
إذا لم تستطع استخدام الماء، فامسح نفسك بالمسح؛
إذا كنت مسافرًا والوقت قليل، فاقرأ ركعتين فقط؛
إذا لم تستطع الوقوف، فاقرأ جالسًا؛
إذا لم تستطع الجلوس، فاقرأ مستلقيًا بالإشارة.
جميع التيسيرات مشروعة، ومع ذلك، فقد قُدر أن المسلم والصلاة لا ينفصلان — لا يمكن وجود أحدهما بدون الآخر.
بدون الصلاة، لا يوجد تصور للإيمان أو الإسلام.
الصلاة لا تُعفى في أي حال.
اللهم ارزقنا جميعًا القدرة على إقامة الصلاة.
آمين يا رب العالمين.
