ایک بہن کا سوال شادی سے پہلے بدکاری کرنا

Budkari ka gunah

 

سوال 

ایک بہن کا سوال
اگر شادی سے پہلے کوئی لڑکا کسی لڑکی سے یہ کہے کہ میرے ساتھ بدکاری کرو، تو لڑکی کو کیا کرنا چاہیے؟ 
کیا ایسے لڑکے کو چھوڑ دینا چاہیے یا اور کچھ کرنا چاہیے؟ 

جواب 

اسلام ایک پاکیزہ دین ہے، جو عزت، حیا، غیرت، اور پاکدامنی کا حکم دیتا ہے۔ زنا یا بدکاری کو قرآن اور حدیث میں سخت ترین گناہ قرار دیا گیا ہے، اور ایسے عمل کی طرف دعوت دینا بھی *گناہِ کبیرہ* ہے۔

1. *ایسے لڑکے کا کردار کیسا ہے؟*


جو لڑکا نکاح سے پہلے کسی لڑکی کو گناہ کی دعوت دے، وہ نہ صرف *خبیث نیت* رکھتا ہے بلکہ اس کا کردار فاسد اور ناپاک ہے۔ قرآن کہتا ہے:

*"الخَبِيثَاتُ لِلْخَبِيثِينَ وَالْخَبِيثُونَ لِلْخَبِيثَاتِ"* 
(سورۃ النور: 26) 
ترجمہ: “ناپاک عورتیں ناپاک مردوں کے لیے ہیں، اور ناپاک مرد ناپاک عورتوں کے لیے ہیں۔”

2. *ایسے لڑکے کے ساتھ تعلق رکھنا کیسا ہے؟*


شریعت میں *غیر محرم* مرد و عورت کے درمیان دوستی یا تعلق رکھنا حرام ہے، چاہے شادی کا وعدہ ہی کیوں نہ ہو۔ اور اگر وہ بدکاری کی دعوت دے رہا ہے، تو اس کا ساتھ دینا *نفس، ایمان، اور عزت* کے لیے خطرناک ہے۔

*لہٰذا ایسا لڑکا نہ محبت کے لائق ہے، نہ اعتماد کے۔*

3. *لڑکی کو کیا کرنا چاہیے؟*

*فوری طور پر اس لڑکے سے تعلق ختم کر دینا چاہیے۔* 
✅ اس کی کوئی بھی بات یا وعدہ قابلِ اعتماد نہیں۔ 
✅ اللہ سے معافی مانگے کہ اگر کبھی نیت میں جھکاؤ آیا ہو۔ 
✅ آئندہ کسی غیر محرم سے رابطہ نہ رکھے۔ 
✅ والدین یا کسی بزرگ کو اعتماد میں لے۔

4. *بدکاری کی دعوت دینا بھی گناہ ہے:*

نبی ﷺ نے فرمایا: 
*"جب تم حیاء نہ کرو، تو جو چاہو کرو۔"* (بخاری)

یہ حدیث اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ *بے حیائی، بدکرداری کا دروازہ کھولتی ہے*۔ جو لڑکا نکاح سے پہلے ایسی بات کرے، وہ نکاح کے بعد کیا کرے گا؟

---

🔒 خلاصہ:

- ایسے لڑکے کو *فوراً چھوڑ دینا* چاہیے۔ 


- یہ واضح ہے کہ اس کی نیت نکاح یا عزت کا تحفظ نہیں، بلکہ صرف نفس کی تسکین ہے۔ 


- ایسا شخص شوہر بننے کے لائق نہیں، بلکہ *عبرت کا نشان* ہے۔ 


- اسلام پاکیزگی، غیرت، اور حدود کا دین ہے۔ 


- اپنے آپ کو، عزت کو، اور دین کو بچائیں۔

*📌 یاد رکھیں:* 
جو لڑکی اللہ کے لیے گناہ چھوڑتی ہے، *اللہ اسے بہتر نصیب عطا کرتا ہے۔*

Echoes Of Rehaan

Echoes of Rehaan (Established 2017) is an Islamic literary and educational initiative founded by Rehaan Sahab, an Islamic scholar, author, and educator from India. The platform is dedicated to sharing Islamic teachings, moral reflections, and scholarly writings in Urdu, Arabic, and English through online publications, digital lectures, and written works. Overview Echoes of Rehaan serves as an online hub for spreading Islamic knowledge and spiritual awareness. It publishes articles, blogs, and short reflections on faith, ethics, Quranic teachings, and the sayings of Prophet Muhammad ﷺ. The project combines traditional Islamic scholarship with modern digital outreach. Founder Rehaan Sahab studied at Darul Uloom Pinjoria, where he completed advanced studies in Arabic and Islamic sciences. Without formal postgraduate degrees, he has authored several books on Islamic studies and founded an online academy in 2017, offering courses in Qur’an recitation (Tajweed), Arabic, and Islamic Studies. He is also known for his writings on his blog — Echoes of Rehaan — and other online platforms. Activities Online Islamic classes and courses since 2017.

Post a Comment

Previous Post Next Post