ایک بہن کا سوال عورتوں کا بازو پکڑ کے دم کرنا

Sawal jawab

 سوال

ایک بہن  کا سوال

ہمارے علاقہ میں بعض علماء اور مدارس سے وابستہ افراد عملیات کا کام کرتے ہیں، ان کے مریضوں  میں مرد اور عورتیں دونوں ہوتے ہیں، اور عورتوں کو دم کرتے ہوئے ان کا ہاتھ (جبکہ ہاتھ ننگا ہوتا ہے)  کہنی تک پکڑ  کر دم کرتے ہیں۔


2.کسی اجنبیہ کا اس طرح بازو پکڑ کر یا جسم کو چھو کر دم کرنا شرعاً جائز ہے؟ اور کیا ایسا شخص فاسق کہلائے گا؟اگر ناجائز ہے تو ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟


3. اگر کوئی مدرسہ کا تنخواہ دار مدرس اپنی تدریسی ذمہ داریوں کے باوجود متعین کمرہ میں باقاعدگی سے مریض دیکھے، جس کے نتیجے میں طلبہ کی تعلیم اور تدریس میں خلل واقع ہوتا ہو تو ایسے شخص کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟


4.مریض عورتوں کاعلاج کے لیے بے پردہ یا باپردہ مدرسہ میں آنا کیسا ہے؟


جواب


*1. کیا کسی اجنبیہ عورت کا ننگا بازو پکڑ کر دم کرنا جائز ہے؟*


❌ *نہیں، شرعاً ناجائز ہے۔*  

- عورت کا *بدن چھونا* (بلا ضرورتِ شدیدہ) اور *خصوصاً ننگا بازو پکڑنا*، *نامحرم مرد* کے لیے *حرام* ہے۔  

- نبی کریم ﷺ نے فرمایا:  

  *"اگر کسی شخص کے سر میں لوہے کی کیل ٹھونک دی جائے، یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی ایسی عورت کو چھوئے جو اس کے لیے حلال نہ ہو۔"* (طبرانی)


✅ دم اور علاج کا عمل جائز ہے، *مگر شریعت کی حدود میں رہ کر* — یعنی:

- مرد، مرد کو دم کرے  

- عورت، عورت کو  

- یا پردے کے ساتھ، کسی ضرورت پر کسی عالمہ یا ماہرہ خاتون سے رابطہ ہو


---


*2. کیا ایسا شخص فاسق شمار ہوگا؟ اور اس کے پیچھے نماز؟*


✅ *اگر وہ بغیر شرعی ضرورت کے عورتوں کا جسم چھوتا ہے، تو فاسق کہلائے گا۔*  

- *نماز کے لیے امام کا عادل ہونا ضروری ہے۔*  

- اگر اس کا عمل *علانیہ اور جاری ہو* اور *توبہ نہ کرے*، تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا *مکروہ تحریمی* (قریب بہ حرام) ہوگا۔  

- ایسے شخص کو امام بنانا، ادارہ و جماعت دونوں کی بے حرمتی ہے۔


---


*3. مدرس، تدریسی وقت میں مریض دیکھتا ہو؟*


❌ *یہ خیانت ہے۔*  

- وہ وقت اور تنخواہ *تعلیم کے لیے مخصوص ہے*۔  

- اگر طلبہ کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے، تو یہ عمل *شرعاً بھی، اخلاقاً بھی ناجائز* ہے۔

- اس پر لازم ہے کہ یا تو دم کا کام چھوڑ دے یا تدریس سے علیحدہ ہو جائے۔


---


*4. خواتین کا بے پردہ یا کسی مرد معالج کے پاس مدرسہ آنا؟*


❌ *بے پردگی اور مرد معالج کے پاس آنا جائز نہیں۔*  

✅ *علاج کی اجازت ہے* مگر:

- *پردے* کے ساتھ  

- *عورت معالج* سے  

- یا ایسی صورت میں مرد معالج سے جب *شدید ضرورت* ہو، اور پردے کا مکمل انتظام ہو


---


*خلاصہ:*


- عورت کا ہاتھ پکڑ کر دم کرنا ناجائز ہے  

- ایسا شخص فاسق ہے، اس کے پیچھے نماز مکروہ ہے  

- مدرس کا تعلیم چھوڑ کر عملیات کرنا خیانت ہے  

- عورتوں کا بے پردہ آنا، یا مرد معالج سے دم کروانا غلط ہے


📌 *نصیحت:* دینی اداروں کی عزت، شریعت کی پابندی، اور پردے کی حفاظت لازم ہے۔ روحانی علاج کے نام پر *حیا اور حدود کی پامالی* دین کی بدنامی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

Echoes Of Rehaan

Echoes of Rehaan (Established 2017) is an Islamic literary and educational initiative founded by Rehaan Sahab, an Islamic scholar, author, and educator from India. The platform is dedicated to sharing Islamic teachings, moral reflections, and scholarly writings in Urdu, Arabic, and English through online publications, digital lectures, and written works. Overview Echoes of Rehaan serves as an online hub for spreading Islamic knowledge and spiritual awareness. It publishes articles, blogs, and short reflections on faith, ethics, Quranic teachings, and the sayings of Prophet Muhammad ﷺ. The project combines traditional Islamic scholarship with modern digital outreach. Founder Rehaan Sahab studied at Darul Uloom Pinjoria, where he completed advanced studies in Arabic and Islamic sciences. Without formal postgraduate degrees, he has authored several books on Islamic studies and founded an online academy in 2017, offering courses in Qur’an recitation (Tajweed), Arabic, and Islamic Studies. He is also known for his writings on his blog — Echoes of Rehaan — and other online platforms. Activities Online Islamic classes and courses since 2017.

Post a Comment

Previous Post Next Post